ایسے جینے سے تو بہتر تھا کہ مر ہی جاتے..
چاره گر مفت میں ہم نے تیرا احسان لیا..
تجھے بھی ضبط غم _شوق نے پتھر بنا ڈالا..
تجھے اے دل بہت روکا تھا رسم و راہ نبھانے سے.
اپنی خواہش کو دفن کر ڈالو..
..
آرزو سے بڑھ کر ہے..
بس ایک شام اُسے آواز دی تھی، ہجر کی شام
پھر اس کے بعد اُسے عمر بھر پکارا نہیں
محبت آخری داﺅ تھا اُس کا
مگر میں جیت سے اُکتا گیا تھا
رابطے اتنے ہی رکھو جتنے تکلیف نہ دیں
شام بخیر دوستو
لکھ کر نام مٹانے سے کب مٹتا ہے
دل سے میرا نام مٹا..
.. گر ممکن ہے
دل سے میرا نام مٹا..
.. گر ممکن ہے
چارە گر بن کے آیا تھا لیکن
زخم ایسا لگا گیا ہے مجھے
زندگی بھر جو بھر نہیں سکتا
No comments:
Post a Comment