Wednesday 9 December 2015

Urdu Written Poetry

ly gaya nouch kar mujhy sahib,,
jis ko jitnii meri zarorat ti..

پتھر ہو تو آؤ بیٹھو...... ہم بھی پتھر ہیں....!!
اگر ہو آدمی تو آدمی سے ہم نہیں ملتے....!!

وہ کہتی ہے مجھے
وارفتگی سے دیکھتے کیوں ہو
کہ میں خود کو 
بہت قیمتی محسوس کرتی ہوں
...........^^^^^^^^^^........
میں کہتا ہوں
متاع جاں بہت انمول ہوتی ہے
جب تمھیں دیکھتا ہوں زندگی محسوس ہوتی ہے


ہم تو بچھڑے تھے تمہیں اپنی یاد دلانے کیلئے 
مگر تم نے تو ہمارے بنا جینا ہی سیکھ لیا

Adoray jesy chor kar tum gaye ho
laho rorahee hai wo tasveer ab tak


ھم سے بدل گیا وہ نگاہیں تو کیا ھوا 
زندہ ھیں کتنے لوگ محبّت کئے بغیر .....

Tumhari yaad ki shama hamare dil mein roshan hai...
use khud bhojha jana kbhi aana hawa bun ker...

ہم نے سوچ رکھا ہے 
تم سے اب کچھ نہیں کہنا

فاصلے بڑھتے ہیں تو غلط فہمیاں بھی بڑھ جاتی ہیں
پھر وہ بھی سنائی دیتا ھے جو کہا بھی نہ ھو ..... !!!

لوگ اکثر جسم کی لالچ میں روح سے کھیل جاتے ہیں ۔
لیکن سمجھ ہم کو پھر بھی نہیں آتی ہم پھر بھی اُسی کی
طرف بھاگتے ہیں بس اس لیے کہ محبت کا ایک لفظ سب کچھ 
پر پردہ ڈال دیتا ہے لیکن محبت کی آڑ میں جسم سے کھلنا
کوئی پیار محبت نہیں ہوتا

بس اک میری بات نہیں تھی سب کا درد دسمبر تھا..!!
برف کے شہر میں رہنے والا اک اک فرد دسمبر تھا..!!
پچھلے سال کے آخر میں بھی حیرت میں ہم تینوں تھے...!!
اک میں تھا.اک تنہائی.اک بے درد دسمبر تھا...!!


No comments:

Post a Comment